مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی خود سرانہ پابندیوں نے عالمی تجارت کے نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے -
ایرانی مندوب نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جو کیوبا کے خلاف امریکا کی یکطرفہ اور خود سرانہ پابندیوں کو ختم کرانے کے لئے پیش کی گئی قرارداد کا جائزہ لینے کے لئے ہوا تھا کہا کہ ایران ایک بار پھر امریکا کی غیرقانونی پابندیوں کے مقابلے میں کیوبا کے عوام اور حکومت کی حمایت کا اعلان کرتا ہے -
انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے امریکی حکومت کی ہٹ دھرمی اور جنون سے کیوبا کی معیشت پر بے پناہ منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں-
انہوں نے کہا کہ پابندیاں عائد کرنے کی امریکی حکومت کی پالیسی سرد جنگ کے زمانے کی ہے اور یہ ہتھکنڈہ اب ناکارہ ہوچکا ہے -
ایرانی مندوب نے کہا کہ کیوبا کے تجارتی اور مالیاتی سسٹم کے خلاف امریکی پابندیاں کیوبا کے عوام کے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے منشور سے سرکشی کے مترادف ہے-
انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس قسم کے اقدامات کے نتیجے میں بین الاقوامی تجارت کو بری طرح نقصان پہنچ رہا ہے -
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے گذشتہ چالیس برسوں سے ایران کے خلاف امریکا کے مخاصمانہ اقدامات منجملہ تہران کے خلاف واشنگٹن کی شدید ترین پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے دیگر ملکوں پر پابندیوں کی عادت بنالی ہے -
انہوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کو سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی بتایا اور کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی اس حقیقت کو اچھی طرح ثابت کرتی ہے کہ امریکا بین الاقوامی میدان میں وعدہ خلافی کرنے والا اور دھوکے باز ملک ہے - ان کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی کے آج کے اجلاس کا پیغام یہ ہے کہ دنیا میں دیگر ملکوں کے معاملات میں مداخلت کرنے کا دور ختم ہوچکا ہے-
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دیگر ملکوں میں فوری طور بغاوت کرادینے ، ملکوں کو عدم استحکام سے دوچار کردینے ، کسی کو دیوار سے لگادینے اور کسی ملک پر پابندیاں عائد کرکے اس پر حملہ کردینے کا زمانہ گذر چکا ہے - اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنے تازہ ترین اجلاس میں واضح اکثریت سے ایک قرارداد پاس کرکے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیوبا کے خلاف اپنی پابندیاں ختم کرے-
اس قرارداد کی منظوری سے ایک بار پھر امریکا اور صیہونی حکومت عالمی سطح پر الگ تھلگ پڑ گئے-
اس قرارداد کے حق میں ایک سو نواسی ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس کی مخالفت میں صرف امریکا اور اسرائیل نے ووٹ دئےمذکورہ قررداد کی منظوری پر وہاں موجود پوری دنیا کے مندوبین نے کھل کر خوشی کا اظہار کیا - اس درمیان امریکی مندوب نکی ہیلی نے ووٹنگ کے دوران رخنہ اندازی ڈالنے کی کوشش کی لیکن ان کی کوشش ناکام رہی۔