مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے شہر انتالیا میں ہونے والے ڈی ایٹ کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ تنظیم کے رکن ملکوں کو امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ اور غیرقانونی اقدامات کا مقابلہ کرنا ہوگا جس میں ایران کے خلاف امریکہ کی مجرمانہ اقدامات بھی شامل ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ دنیا بھر میں ڈی ایٹ کے پلیٹ فارم سے کثیر جانبہ اقتصادی اور تجارتی سوچ کو فروغ دیا جائے۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ یکطرفہ تجارتی اقدامات، انتقامی کاروائیوں اور اقتصادی پابندیوں سے عالمی معیشت کو زبردست نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں وقت کا تقاضا ہے کہ ہم تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے اجتماعی تعاون کو وسعت دیں جس کے لئے ڈی ایٹ فورم کو اہم کردار حاصل ہے۔ڈی ایٹ ترقی پذیر مسلم ممالک کا ایک اتحاد ہے جس کا قیام جون انیس سو ستانوے میں عمل میں آیا تھا۔ایران ، پاکستان، ترکی، بنگلادیش، مصر، انڈونیشیا، ملائشیا اور نائیجیریا اس اتحاد کے رکن ممالک ہیں۔