مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چابہار بندرگاہ کے توسیعی منصوبے پر سمجھوتہ مئی دو ہزار سولہ میں ایران، ہندوستان اور افغانستان کے سربراہان مملکت کے درمیان طے پایا تھا اور اسی وقت اس پر دستخط کئے گئے تھے-
اس سمجھوتے کی ایران، ہندوستان اور افغانستان کی حکومتوں کی جانب سے منظوری کے بعد اس پر عمل درآمد کی ذمہ داری ماہرین کے ایک گروپ کے سپرد کی گئی جس کا پہلا اجلاس گذشتہ اکتوبر میں ہوا-
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے پورٹس اور شیپنگ کے محکمے کے سربراہ بہروز آقایی نے پیر کو ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چابہار بندرگاہ پروجیکٹ معاہدے کی پیروی کرنے والی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ایران، ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کسٹم اور ریلوے کسٹم کے دیگر معاملات زیرغور آئے-
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی کمپنی آئی پی جی ایل کی عمارت کا بھی چابہار بندرگاہ میں افتتاح ہو گیا اور اس ہندوستانی کمپنی نے اپنا کام باضابطہ طورپرشروع کر دیا ہے۔
پیغام کا اختتام/