مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیرخارجہ، ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور تعاون کی توسیع نیز رائسینا سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پیر کو ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی پہنچے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے دورہ نئی دہلی میں منگل کو ہندوستان کے وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے نتن گڈکری سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان خوشگوار ماحول میں مذاکرات ہوئے اور چابہار بندرگاہ اور مختلف دیگر شعبوں میں تعاون کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان، ایک دوسرے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کو اشیا و مصنوعات کی منتقلی نیز مختلف قسم کی خدمات پیش کر سکتے ہیں۔
محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی کہ ایران کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کے باوجود ایران اور ہندوستان دونوں ممالک اپنے اور علاقے کے مفادات کے مطابق تعاون کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان ایک مدت تک ایران سے یوریا کھاد کا خریدار رہا ہے اور امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کی بنا پر ہندوستانی خریداروں اور کاشتکاروں کو یوریا کھاد پر اڑتیس فیصد سے زائد کے مزید اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں جبکہ اس کھاد کو مناسب قیمت پر ہندوستان کو فراہم کئے جانے کے مسئلے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
ہندوستان کے وزیر ٹراسپورٹ نتن گڈکری نے بھی کہا کہ ایران کی چابہار بندرگاہ ہندوستان کے لئے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے اور طے پایا ہے کہ آئندہ تین ماہ میں ممبئی میں ایرانی بینک کا افتتاح ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے ریزرو بینک نے تمام بینکوں کو ایران کے اس بینک کے ساتھ تعاون کی اجازت دے دی ہے البتہ کچھ چھوٹی موٹی مشکلات درپیش ہیں جنھیں یقینا حل کر لیا جائے گا۔
نتن گڈکری نے کہا کہ ریلوے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بھی ہندوستان، ایران کو لوکوموٹیو کی فراہمی میں مدد دے سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان کو یوریا کھاد کی قلت کا سامنا ہے اور ایران اس سلسلے میں ہندوستان کی مدد کر سکتا ہے۔
اس سے قبل نئی دہلی ایرپورٹ پہنچنے پر ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران ہمیشہ ہندوستان کی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے والا قابل بھروسہ ملک رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا.
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ہندوستان کے تین روزہ دورے کے موقع پر نئی دہلی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دورے کے موقع پر عالمی سمینار سے بھی خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ ان کی قیادت میں اعلی سطحی سیاسی، اقتصادی اور تجارتی وفد میں شامل اراکین بھی، ہندوستانی حکام سے ملاقات کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ہندوستان سے تعلقات، پابندیوں کے باوجود بھی اچھی سطح پر ہیں دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ کے شعبے میں ایک اچھا معاہدہ ہوا جس پر پابندیوں کے بعد دستخط کئے گئے اور اس کی مدد سے دونوں ممالک بہ آسانی برآمدات، درآمدات اور ایک دوسرے کی مالیاتی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ان کے وفد میں مختلف نجی شعبے کے عہدیدار شامل ہیں جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ نجی شعبے میں بھی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود تعاون کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان سنہرے مواقع موجود ہیں جن سے وہ دو طرفہ تعلقات کی توسیع کے لئے استفادہ کرسکتے ہیں۔
پیغام کا اختتام/