مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری نے آج پیر کے روز قم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر مشترکہ سرحدوں کی سلامتی اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے لہذا ایرانی حدود سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں دہشتگرد عناصر کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا پاکستان کی ذمہ داری ہے.انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرحدی علاقے میں ایران مخالف دہشتگرد عناصر کے ٹھکانے موجود ہیں جن میں سے بعض خفیہ اور بعض خفیہ نہیں ہیں، انھیں سعودی عرب اور امارات مالی امداد فراہم کررہے ہیں، ان عناصر کو لاجسٹک سپورٹ بھی کی جارہی ہے تا کہ ایران کے اندر بدامنی پھیلائیں.
ایرانی سپہ سالار نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایرانی قوم نے ہر قسم کی دھونس و دھمکی کے خلاف پائمردی کا مظاہرہ کیا کہا کہ ایرانی قوم نے 22ے بھمن کی ریلیوں میں بھر پور طریقے سے شرکت کر کے دشمنوں کو دندان شکن جواب دیا۔
گزشتہ بدھ کو زاہدان،خاش سپر ہائی وے پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اہلکاروں کی بس کو کار بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 27 اہلکار شہید اور 13 زخمی ہوئے.بدنام زمانہ دہشتگرد گروہ جیش العدل نے اس سفاکانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی .
پیغام کا اختتام/