مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کل الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے بہت سے شعبوں میں خودکفائی کے ذریعے دشمن کی پابندیوں کا مقابلہ کیا اور مستقبل میں بھی دشمن کے دباو میں نہیں آئے گا ۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے جوہری معاہدے کے حوالے سے یورپی ممالک سے کہا کہ وہ اپنے وعدوں پر قائم رہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ یورپ نے اس حوالے سے پہلا قدم اٹھایا ہے اور ہمیں توقع ہے کہ وہ اس سے زیادہ اقدامات کریں گے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے ایران کے بیلسٹیک میزائل کے بارے میں کہا کہ اس موضوع پر کسی بھی قسم کی کوئی گفتگو نہیں ہو گی۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے وارسا اجلاس میں امریکی حکام اور صیہونی وزیر اعظم کی شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وارسا اجلاس سے ان کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آیا اور اس طرح انھیں سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا ۔
پیغام کا اختتام/