مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غلّوں اور قیمتی پتھروں پر مشتمل سات سو پچاس ٹن وزنی افغان مصنوعات کی پہلی کھیپ تئیس کنٹینروں کے ذریعے ہندوستان روانہ کی گئی-
ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے پورٹ اور شیپنگ کے محکمے کے سربراہ بہروز آقایی نے کہا ہے کہ چابہار بندرگاہ، سالانہ ساڑھے آٹھ ملین ٹن سامان لوڈ کرنے اور اتارنے کی توانائی اور گنجائش کے ساتھ افغانستان اور وسطی ایشیا کے ملکوں کے لئے سمندر تک سب سے آسان اور نزدیک راستہ ہے اور ہم اس سلسلے میں ہر طرح کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں-
ایران کی جنوب مشرقی بندرگاہ چابہار کے راستے ہندوستان کے لئے افغانستان کی اشیا اور مصنوعات کی پہلی کھیپ ارسال کئے جانے کے بعد افغانستان کے ڈپٹی ٹرانسپورٹ منسٹر امام محمد وریماج نے کہا کہ ایران کی چابہار بندرگاہ سے اپنی مصنوعات کی برآمدات کے لئے استفادہ کابل حکومت کی اہم ترجیحات میں ہے-
انہوں نے کہا کہ آج ہم پہلی بار یہ مشاہدہ کر رہے ہیں کہ افغانستان کی اشیا اور مصنوعات چابہار بندرگاہ کے راستے ہندوستان جا رہی ہیں-
پیغام کا اختتام/