مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہےکہ پناہ گزینوں کو ایران سے نکالنے اور انھیں واپس اپنے ملک بھیجنے سے متعلق کوئی منصوبہ زیرغور نہیں.
سید عباس عراقچی نے ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ 40 سالوں سے افغان پناہ گزینوں کی باعزت میزبانی کررہے ہیں تاہم مغربی ممالک کو بھی اس حوالے سے اپنا فرض نبھانا پڑے گا.
اعلی ایرانی سفارتکار سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ان کی حالیہ باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جبکہ پناہ گزینوں کا مسئلہ ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے انتظامی امور اور اخراجات بھی ایک عالمی ذمہ داری ہے.
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران انسانیت اور اسلامی اصولوں کے مطابق گزشتہ چالیس سال سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے جن کی مشکلات کی اصل جڑ مغربی ممالک ہیں لہذا ان ملکوں کو چاہئے کہ افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں.
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی حکام پناہ گزینوں کی میزبانی میں اپنے حصے کا فرض نبھائیں چاہے وہ اخراجات کی فراہمی ہو یا پناہ گزینوں کو اپنے ملک لانا ہو.
انہوں نے کہا کہ یہ ایران کا پرانا مطالبہ ہے جسے دفترخارجہ نے کئی برسوں سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیناں کے ذریعے افغان حکام اور یورپی ممالک کے سامنے رکھاہے.
یاد رہے کہ نائب ایرانی وزیر خارجہ نے گزشتہ دنوں قومی نشریاتی ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے کہا تھا کہ ایران، افغان پناہ گزینوں کی میزبانی جاری رکھے گا تاہم امریکہ کی غیرقانونی اور بلاجواز پابندیوں نے ملک کی آمدنی کو متاثر کیا ہے جس سے پناہ گزینوں کی مزید میزبانی کے لئے مشکلات پیدا ہوں گی.
پیغام کا اختتام/