مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ بات قانونی اور عالمی امور میں ایرانی وزیر خارجہ کے معاون غلام حسین دھقانی نے جنیوا میں عالمی ترک اسلحہ کانفرنس کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار کھنے والے ممالک کی جانب سے اپنے قانونی وعدوں پر عملدرآمد سے گریز کے باعث، عالمی ترک اسلحہ معاہدے کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک ایٹمی ہتھیاروں کی جدیدکاری پر بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور جدید ایٹمی وار ہیڈ بنانے میں مصروف ہیں۔غلام حسین دھقانی نے کہا کہ امریکہ نے اپنے ایٹمی ہتھیاروں کی جدید کاری کے لیے ایک ٹریلین دو سو پچاس ارب ڈالر کا بجٹ مختص کر رکھا ہے جو پوری دنیا کے لیے باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ دینی تعلیمات کی روشنی میں ایران ایٹمی ہتھیار بنانا قابل مذمت سمجھتا ہے اور رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے فتوے کے ذریعے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری، نگہداشت، استعمال، اور استعمال کی دھمکی کو غیر شرعی اور حرام قرار دیا ہے۔
پیغام کا اختتام/