مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی چیف کمانڈر جنرل حسین سلامی نے تہران میں فجر رشد فیسٹول کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی طاقت اس مقام پر پہنچ گئی ہے کہ جہاں ہم نئی ٹیکنالوجیوں کے ملاپ کے ساتھ بالکل جدید دفاعی ٹیکنالوجی تیار کر رہے ہیں۔
جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ ایران عالمی سطح کی جدید ترین اور ترقی یافتہ ٹیکنالوجیوں کی جانب قدم بڑھا رہا ہے جبکہ میزائل ٹیکنالوجی کو بھی مسلسل ترقی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے پورے میزائل ڈیفنس سسٹم کو مقامی بنا لیا ہے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سے لیکر اس کے انجن اور ایندھن تک ہم خود تیار کر رہے ہیں۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی چیف کمانڈر نے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں مغربی عہدیداروں کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ملکوں کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے کہ وہ خطے میں ایران کی طاقت کو تسلیم کر لیں۔
دوسری جانب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایئرو اسپیس ڈویژن کے کمانڈر امیر علی حاجی زادے نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں میں روز بروز اضافہ کر رہا ہے اور انھیں اپنے مفادات کے دفاع کا حصہ قرار دیتا ہے لیکن وہ ایران کے میزائل پروگرام کی مخالفت کرتا ہے۔
جنرل امیر علی حاجی زادے نے دنیا پر حکمراں ماحول کو جنگل کے قانون سے بد تر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کا قانون امریکہ، برطانیہ، فرانس اور صہیونی حکومت اور سامراجی طاقتوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوانین انہوں نے لکھے ہیں اور جب چاہتے ہیں من مانی تبدیلیاں کر دیتے ہیں۔
سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کے ایئر و اسپین ڈویژں کے کمانڈر نے فرانس میں دہشت گرد گروہ ایم کے او کی سرگرمیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے تمام تر جرائم کے ساتھ یہ گروہ فرانس میں پوری طرح آزاد ہے لیکن فرانس میں دہشت گردی کرنے والوں کو ایران میں آزادنہ سرگرمیوں کی اجازت دی جاتی تو کیا ہوتا؟ یہ دنیا دھونس اور زبردستی کی دنیا ہے۔
جنرل امیر علی حاجی زادے نے واضح کیا کہ سامراجی طاقتوں کی تمام تر دشمنی کے باوجود، ایران کی دفاعی طاقت میں اضافے کے بارے میں مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے اور ملک کے میزائل پروگرام کے بارے میں پوری قوم متحد ہے۔سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا کہ ایرن کی دفاعی طاقت و توانائی کو محدود کرنے کی کوششیں ناکام رہیں گی اور سامراجی طاقتیں ایران کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتیں۔
پیغام کا اختتام/