مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی نے حضرت فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا کی میلاد کی مناسبت سے شعرائے اہلبیت علیہم السلام اور ذاکرین کرام سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات امام خمینی رہ امامبارگاہ تہران میں انجام پائی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلام میں خواتین کا مقام بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خواتین کیلئے مکمل نمونہ عمل موجود ہے۔ اسلامی عورت سے مراد ایسی ذات ہے کہ جو ایمان اور غیرت کی حامل ہو۔ اسلام میں عورت انسان کی تربیت جیسی عظیم ذمہ داری کی حامل ہے۔
اسلامی خاتون معاشرے میں تاثیرگذار ہوتی ہے، علمی اور معنوی اعتبار سے رشید ہوتی ہے۔ خاندان جیسی اہم اکائی کی مدیر ہوتی ہے۔ یہ سب ذمہ داریاں عورتوں کی مخصوص صفات جیسے لطیف ہونا اور رحمدل ہونا اس بات کا باعث ہوتا ہے کہ خواتین انوار الھی کو درک کرنے کے قابل ہو سکیں۔ یہ اسلامی عورت کیلئے نمونہ عمل ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے اس خطاب میں علاقائی سطح پر ایران کی موجودگی کے بارے میں امریکی اور یورپی حکام کی مخالفت کے سلسلے میں فرمایا کہ کیا اب علاقے میں موجود رہنے کے بارے میں ہم امریکا سے اجازت لیں گے ؟ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں اپنی موجودگی کے بارے میں صرف علاقے کے ملکوں سے بات چیت کرے گا نہ کہ امریکیوں سے، جب ہم امریکا میں جائیں گے تو اس وقت امریکیوں سے بات کریں گے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علاقے میں ایران کی موجودگی کے سوال پر تہران کے ساتھ مذاکرات کے لئے یورپی حکام کی بیانات کے جواب میں بھی دوبارہ اسی نکتے پر تاکید کی اور فرمایا کہ اس بات کا یورپی ملکوں سے کیا تعلق ؟ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے کی قوموں سے بات چیت کرے گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پچھلے چالیس برس سے ایران کے خلاف دشمنوں کی مسلسل سازشوں کا ذکرکیا اور فرمایاکہ ان سازشوں کے باوجود اسلامی انقلاب کے شجرہ طیبہ کی روز افزوں بالیدگی اور پیشرفت باعث افتخار اور الہی فضل وکرم کی نشانی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ایران کے دشمن کئی مہینے پہلے سے سرجوڑ کر بیٹھے تھے اورانہوں سال کے آخری تین مہینوں کے لئے منصوبہ بندی کی تھی کہ گویا وہ اپنے زعم ناقص میں اسلامی جمہوریہ کا کام تمام کردیں گے۔
پیغام کا اختتام/