مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قزاقستان میں کے دارالحکومت آستانہ میں سہ فریقی اجلاس کے بعد اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ کم کشیدگی والے علاقوں کا قیام شام میں تباہ کن جنگ کے شعلوں کو خاموش کرنے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آستانہ مذاکرات بھی شام میں کشیدگی کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
محمد جواد ظریف نے شامی عوام کے مصائب و آلام کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے شام کے بحران زدہ علاقوں میں انسانی امداد کی فراہمی آسان بنائے جانے کو آستانہ مذاکرات کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ پچھلے دو روز کے دوران آستانہ میں قیدیوں اور مغویوں اور لاشوں کے تبادلے کے بارے میں مذاکرات ہوئے ہیں جو کامیاب رہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے شام کے تمام بحران زدہ علاقوں تک انسان دوستانہ امداد کی فراہمی کے حوالے سے آستانہ مذاکرات کے شرکا اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ایران، روس اور ترکی وزرائے خارجہ نے جمعے کے روز آستانہ میں ہونے والے سہ جانبہ اجلاس میں شام کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال اور بیس شقوں پر مشتمل ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ایک بار پر شام کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کیے جانے پر زور دیا گیا ہے۔
تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے بیان میں جنگ بندی کی تقویت، شام کی ارضی سالمیت کے تحفظ اور نئے آئین کی تیاری کے لیے کمیٹی کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔
ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کے مطابق تینوں ملکوں کے سربراہوں کا اجلاس چار اپریل دو ہزار اٹھارہ کو ترکی کے شہر استنبول میں ہو گا جس میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان شرکت کریں گے۔
پیغام کا اختتام/