اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

افغانستان: مدرسے پر بمباری، 25 طالبان ہلاک

افغانستان کے صوبے قندوز میں افغان ایئر فورس کی طالبان کے زیر کنٹرول ضلع دشت ارچی میں واقع ایک مدرسے پر بمباری کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔
خبر کا کوڈ: ۱۰۰۸
تاریخ اشاعت: 7:57 - April 04, 2018

افغانستان: مدرسے پر بمباری، 25 طالبان ہلاکمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ملکی فضائیہ کے طیاروں نے طالبان کے زیر کنٹرول ضلع دشت ارچی میں واقع ایک مدرسے کو بموں سے نشانہ بنایا، فضائی بمباری کے وقت مدرسے میں 200 کے قریب افراد موجود تھے۔

پولیس نے بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی کارروائی کے وقت مدرسے میں طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے رکن ملا بیریانی سمیت کئی دیگر طالبان موجود تھے۔ حکام نے بمباری کے نتیجے میں اب تک 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

قندوز کی صوبائی کونسل کے ایک رکن مولوی عبداللہ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ’مولوی گجر‘ نامی مدرسے پر اس حملے کے نتیجے میں 50 سے 60 تک طالبان مارے گئے ہیں۔

دو سال قبل افغان فورسز کی بھاری نفری قندوز صوبے میں افغان طالبان کے زیراثر علاقوں میں تعینات کی گئی تھی جس کے بعد سے طالبان اور سیکورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

 ملکی فضائیہ کے طیاروں نے طالبان کے زیر کنٹرول ضلع دشت ارچی میں واقع ایک مدرسے کو بموں سے نشانہ بنایا، فضائی بمباری کے وقت مدرسے میں 200 کے قریب افراد موجود تھے۔

پولیس نے بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی کارروائی کے وقت مدرسے میں طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے رکن ملا بیریانی سمیت کئی دیگر طالبان موجود تھے۔ حکام نے بمباری کے نتیجے میں اب تک 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

قندوز کی صوبائی کونسل کے ایک رکن مولوی عبداللہ نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ ’مولوی گجر‘ نامی مدرسے پر اس حملے کے نتیجے میں 50 سے 60 تک طالبان مارے گئے ہیں۔

دو سال قبل افغان فورسز کی بھاری نفری قندوز صوبے میں افغان طالبان کے زیراثر علاقوں میں تعینات کی گئی تھی جس کے بعد سے طالبان اور سیکورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں