مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے انقرہ اجلاس کے مشترکہ بیان میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ واحد بین الاقوامی کوشش کی حیثیت سے آستانہ اجلاس موثر واقع ہوا ہے کہ جس سے شام میں کشیدگی میں کمی لانے اور امن و استحکام کے قیام میں مدد ملی ہے، بحران شام کے حل میں تعاون جاری رکھنے کے لئے اپنے عزم پر تاکید کی ہے۔
اس بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے شام میں انسان دوستانہ امداد میں اضافہ کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس بیان میں شام کے قومی اقتدار اعلی، آزادی، اس ملک کی ارضی سالمیت اور غیر قومی ماہیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بحران شام کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جاسکتا اور اس ملک کے مسئلے کو صرف سیاسی طریقے سے مذاکرات کے ذریعے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔
بیان میں طے پایا ہے کہ شام کے بارے میں تینوں ملکوں کا آئندہ سربراہی اجلاس تہران میں ہو گا۔ شام کے بارے میں انقرہ سے قبل تینوں ملکوں کا سربراہی اجلاس روس کے شہر سوچی میں تشکیل پایا تھا۔
پیغام کا اختتام/