مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کے سابق جاسوس اسکریپل ہی کے مسئلے پر برطانیہ اور روس کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے برطانوی الزامات کو احمقانہ قرار دے دیا ۔
اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے کہا کہ من گھڑت کہانیاں بند کی جائیں، تفتیش سے پہلے الزام اور ثبوت سے پہلے سزا، برطانیہ کا ہی قانون ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے بھی واضح کیا ہے کہ اسکریپل کیس کی تحقیقات اسی وقت مانیں گے جب روس کو بھی شامل کیا جائے گا۔
روسی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ مارچ سے اب تک 10 سے زائد بار کہہ چکے ہیں کہ روس کو شامل کیا جائے مگر ہمارا مطالبہ مسلسل مسترد کیا جا رہا ہے، اس صورت میں حالیہ تحقیقات تسلیم نہیں کرسکتے۔
ادھر برطانیہ میں زہریلی گیس سے متاثر ڈبل ایجنٹ اور اس کی بیٹی کی طبیعت بہترہوگئی ہے اور جاسوس کی بیٹی جلد گھرمنتقل ہو جائے گی۔
اسکریپل کی بیٹی یولیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بہتر ہے اور اس کے والد بھی جلد ٹھیک ہو جائیں گے،تاہم بیان میں زہر دیئے جانے کے واقعے کا ذکر نہیں کیا گیا۔
پیغام کا اختتام/