مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، برازیل کی ایک عدالت نے ملک کے سابق صدر لولا ڈی سلوا کو مالی بدعنوانیوں کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سناتے ہوئے انہیں خود کو پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم دیا تھا تاہم انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
عدالت نے سابق صدر کو گرفتاری پیش کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کی مہلت دی تھی جو ہفتے کی رات پوری ہو جائے گی۔
کہا جا رہا ہے کہ لولا ڈی سلوا ساؤ پاؤلو شہر میں لیبر یونین کے ہیڈ کوارٹر میں موجود ہیں جسے ان کے ہزاروں حامیوں نے اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔
جمعے کے روز پولیس اور لولا ڈی سلوا کے مشیروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ پولیس طاقت کے استعمال کے ذریعے سابق صدر کو گرفتار کرنا چاہتی ہے لیکن ایسی صورت میں پولیس اور لولا ڈی سلوا کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا خطرہ ہے۔
برازیل کے سابق صدر نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو سیاسی محرکات کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے یہ فیصلہ انہیں آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے روکنے کی سازش ہے۔
لو لاڈی سلوا نے رواں سال اکتوبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
پیغام کا اختتام/