مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 5 اپریل کو پریس کانفرنس کے ذریعے ٹیکس اصلاحات اور ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس میں سالانہ 12 سے 24 لاکھ روپے آمدن پر 5 فیصد ، سالانہ 24 سے 48 لاکھ روپے آمدن پر 10 فیصد اور سالانہ 48 لاکھ سے زائد آمدن پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا تھا جب کہ سالانہ 12 لاکھ روپے آمدن پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ سیاسی لوگ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاسکتے ہیں تاہم جو ٹیکس ایمنسٹی حاصل کرے گا وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آئے گا اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے 30 جون تک فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جب کہ یہ اسکیم کسی ایک شخص کے لیے نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کے لیے ہے، جن لوگوں کے اثاثے باہر ہیں وہ 2 فیصد جرمانہ بھر کر ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں اوراس اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے قانون کی گرفت میں آجائیں گے، آف شور کمپنی بھی اثاثہ ہے اس کو بھی ڈیکلیئر کرنا ہوگا۔
پاکستان پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ شریف خاندان کو سیاسی اور مالی فائدہ پہنچانے کی کوشش ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔
پیغام کا اختتام/