مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، المسیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی ہے کہ یمن کی فضائیہ کے ڈرون طیارے نے ابہا ہوائی اڈے اور آرامکو تیل کمپنی کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے-
ابہا ہوائی اڈے پر حملے کے بعد اس ہوائی اڈے کی پروازوں کو معطل کر دیا گیا- اس درمیان یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات بھی سعودی عرب کے جنوبی شہر علب میں سعودی عرب اور سوڈان کے فوجی اڈوں پر قاہر ایم ٹو بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا-
یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی سعودی عرب میں سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل سے حملہ کیا ہے جس میں سعودی فوج کے اڈے اور اقتصادی مراکز کو خاصا نقصان پہنچا- یمنی فوج نے یمن کے صوبہ مآرب کے شہر صرواح میں بھی سعودی عرب کے اتحادی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کر کے گیارہ سعودی اتحادی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا-
دوسری جانب سعودی عرب نے یمن پر اپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ تعز پر ہوائی حملہ کیا جس میں مزید چار یمنی شہری شہید ہو گئے۔
سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبہ تعز کے خدیر اور الصلو علاقوں پر بمباری کی شہداء میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت چوتھے سال میں داخل ہو چکی ہے۔ سعودی عرب نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
یمن کے محاصرے کے نتیجے میں اس غریب عرب ملک کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اس ملک کے عوام کو مختلف قسم کے امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یمن کا ظالمانہ محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں معصوم یمنی بچے موت کے خطرات سے دوچار ہیں اور ان بچوں کو طرح طرح کے وبائی امراض بھی لاحق ہو گئے ہیں-
اعداد وشمار کے مطابق ہیضے کی وجہ سے اب تک ہزاروں بچے موت کی نیند سو چکے ہیں جبکہ لاکھوں بچے ہیضے جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہیں- عالمی انسانی حقوق کی تنطیموں نے بھی اس ظالمانہ محاصرے کو موجودہ تاریخ کا ایک سنگین انسانی المیہ قرار دیا ہے-
پیغام کا اختتام/