مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ہنگامے کی مخالفت میں کل 12 اپریل کو پورے دن بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے اور اسی دن بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کرناٹک کے ہبلی میں علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ جبکہ بی جے پی کے دیگر تمام رہنما ملک کے مختلف حصوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر رہنماوں کی جانب سے بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان ایسے میں کیا گیا ہے کہ جب کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت پارٹی کے کئی لیڈر پہلے ہی ایک روز کیلئے پیر کے دن راج گھاٹ پر علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے اور بی جے پی کے اس اقدام کو اپوزیشن کانگریس کے جواب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں رخنہ اندازی سے ہوئے نقصان کو لے کر ان کی پارٹی فکرمند ہے اور ان کی کوشش ہے کہ اس سے پورے ملک کو آگاہ کرایاجائے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سال کا بجٹ سیشن کافی ہنگامہ خیز تھا اور یہ گزشتہ 8 برسوں کی تاریخ میں بدترین سیشن تھا۔ اس دوران بی جے پی نے کانگریس پر دونوں ایوانوں میں رکاوٹ پیدا کرکے اہم بلوں کو لٹکانے کا الزام عائد کیا تھا۔
کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ان کی پارٹی کے کئی لیڈر ملک میں ہو رہے مبینہ دلت ظلم و ستم اور فرقہ وارانہ تشدد سمیت مختلف مسائل کے خلاف پیر کو علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔
پیغام کا اختتام/