مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے صدر بشار اسد نے جمعرات کو دمشق میں بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی سے گفتگو میں شام پر فوجی حملے کی امریکی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے خلاف مغرب کی کوئی بھی جارحانہ کارروائی علاقے میں عدم استحکام کے علاوہ عالمی امن و سلامتی کے خطرے میں پڑجانے کا باعث بنے گی۔انھوں نے کہا کہ مغرب، میدانی توازن دہشت گردوں کے حق میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ غوطہ شرقی کی آزادی کے بعد شام پر حملے کی مغرب کی دھمکی، جھوٹ کی بنیاد پر دی گئی ہے اور اس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ شام کے خلاف جنگ کے بارے میں اس کے اندازے غلط ثابت ہوئے ہیں اور اسے شکست ہوئی ہے۔
اس ملاقات میں بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بھی کہا کہ امریکہ کی براہ راست ہدایات پر دسیوں ملکوں کی جانب سے شام کی حکومت اور قوم کے خلاف جنگ کا ساتواں سال شروع ہو گیا ہے اور نہ تو شام سات برس پہلے کے مقابلے میں کمزور نہیں ہوا ہے اور نہ ہی امریکہ سات برس پہلے کے مقابلے میں طاقتور ہوا ہے۔
پیغام کا اختتام/