مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین، بلوچستان شیعہ کانفرنس، یکجہتی کونسل اور جعفریہ الائنس نے جمعرات کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملے رکوانے میں نہ صرف حکومت ناکام رہی ہے بلکہ مساجد، امام بارگاہوں اور شیعہ مسلمانوں کے مقدس مقامات پر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ بھی ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو بلوچستان کے صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں تکفیری دہشت گردوں نے ایک بار پھر خون کی ہولی کھیلتے ہوئے عبدالستار روڈ پر فائرنگ کی جس سے حاجی محمد آصف شہید ہوگئے جبکہ ان کا بیٹا عباس علی شدید زخمی ہو گئے۔ یکم اپریل کو بھی کوئٹہ کے قندھاری بازار میں دہشت گرد تکفیری عناصر نے دو شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں وہ شہید ہو گئے تھے۔ گذشتہ چار ماہ میں صرف کوئٹہ میں چھتّیس شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
پاکستان میں تقریبا بیس دہشت گرد گروہ منجملہ جماعت الاحرار، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سرگرم ہیں جو عا مشہریوں خاص طور سے شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بناتے ہیں اور ان کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
پیغام کا اختتام/