مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے امریکا کے سی بی ایس ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کی صورت میں ایران نے جو متبادل راستے مد نظر رکھے ہیں، ان کی تیاری پوری کرلی گئ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ایرن مناسب وقت پر ضروری فیصلہ کرے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ وزیر نے مائیک پومپیو کے، جنہیں امریکی صدر نے وزیر خارجہ کے عہدے کے لئے نامزد کیا ہے ، ان کے اس اعتراف کا حوالیہ دیا کہ ایران نے کبھی بھی ایٹمی اسلحہ بنانے کی کوشش نہیں کی ہے ۔ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ مائیک پومپئو کے اس اعتراف کے مطابق امریکا کے پاس ایران کے خلاف پابندیاں لگانے کا کوئی جواز نہیں تھا ۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ، ایران پرمزید پابندیاں عائد کرنا چاہتا ہے اس لئے کہ ایران ایٹمی اسلحےبنانے کی فکر میں نہیں ہے ۔
یاد رہے کہ سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیک پومپیو نے جنہیں صدر ٹرمپ وزیر خارجہ کے عہدے کے لئے نامزد کیا ہے ، بارہ اپریل کو امریکی سینٹ کی خارجہ روابط کی کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ایران ایٹمی سے قبل اور ایٹمی معاہدے کے بعد ، کبھی بھی ایٹمی اسلحے بنانے کے درپے نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ جہاں تک میں جانتا ہوں ایران اس وقت بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش میں نہیں ہے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے نے بھی تہران میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ جامع ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کی صورت میں ایران کا جوابی اقدام امریکا کے لئے حیرت انگیز ہوگا ۔
انھوں نے کہا کہ ایران پوری آمادگی رکھتا ہے اور جب بھی فیصلہ کرلے اس پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا ۔
ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ امید ہے کہ امریکا عقل کے ناخن لے گا۔