مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو کنٹرول کرنے کی غرض سے افغانستان سے ملنے والی مشترکہ سرحدوں پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق یہ باڑ صوبے خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں لگائی گئی ہے جبکہ یہ باڑ دو ہزار تین سو کلو میٹر طویل مشترکہ سرحدوں پر لگائی جائے گی تاکہ دہشت گرد پاکستان کے علاقوں میں داخل نہ ہوسکیں اور بدامنی نہ پھیلا سکیں۔
پاکستان، افغانستان سے ملنے والی مشترکہ سرحدوں پر نگرانی کے لئے چیک پوسٹوں کی تعداد بڑھا کر سات سو پچاس تک کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پاکستان کی جانب سے سرحدوں پر یہ باڑ ایسی حالت میں لگائی جا رہی ہے کہ ڈیورنڈ لائن پر باڑ لگانے پر افغانستان کی حکومت پہلے ہی پاکستان کو خبردار کر چکی ہے۔واضح رہے کہ ڈیورنڈ لائن کے بارے میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔