مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے امریکی سفارتخانے کو ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود امریکی سفارتکاروں کو سفر کرنے سے پہلے حکومت پاکستان سے اجازت لینی ہو گی۔
اس کے علاوہ پاکستانی ہوائی اڈوں پر امریکی سفارتکاروں کا آنے والے سامان کو ویانا سفارتی کنونشن کے آرٹیکل ستائیس کے تحت سخت نگرانی سے گزرنا ہو گا کیونکہ اس آرٹیکل کے تحت سامان کو اسکیننگ کے عمل سے استثنی حاصل نہیں ہے۔
پاکستان کی جانب سے امریکی سفارتکاروں پر لگائی گئی پابندیوں کا اطلاق گیارہ مئی سے ہو گا، اس کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ نے اپنے خط میں ہدایت کی ہے کہ امریکی سفارتکار پاکستانی اعلٰی حکام اور غیر ملکی سفارتکاروں سے قواعد کے مطابق ہی ملاقاتیں کریں۔
واضح رہے کہ امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا، جس کے بعد پچیس میل سے زائد سفر کرنے سے پہلے پاکستانی سفارتکاروں کو تحریری طور پر امریکی حکام سے اجازت لینی ہو گی۔
پیغام کا اختتام/