مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے منگل کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیر کو یوم نکبہ کے موقع پر اور امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف پرامن مظاہرے میں شریک نہتے فلسطینیوں کا قتل عام ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب یوم نکبہ پر امریکی حکومت اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اپنے غیر قانونی اقدام کے بعد جشن منا رہی تھی-
اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ماہ مبارک رمضان گذشتہ کئی عشرے سے عالمی یوم قدس کی وجہ سے فلسطینیوں کی مظلومیت کو پوری دنیا تک پہنچانے کا ایک بہترین ذریعہ بن گیا ہے، کہا کہ مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کے لئے ایک معمولی مسئلہ بنا کر پیش کرنے کی امریکی اور صیہونی سازش ایک بار پھر ناکام ہو گی-
ایران کی حکومت نے اپنے بیان میں اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ علاقے کی بعض حکومتیں دشمنوں کی سازشوں اور عالم اسلام کے اہم ترین موضوع کی حیثیت سے مسئلہ فلسطین کو سمجھنے سے عاجز ہیں، کہا کہ ان حکومتوں کے حکام فریب میں آچکے ہیں اور صیہونی حکومت کے ساتھ دوستی برقرار کرنے کے لئے اپنے کھلم کھلا اور خفیہ اقدامات کے ذریعے غاصب صیہونی حکومت کو مجرمانہ، وحشیانہ اور انسانیت سوز اقدامات انجام دینے میں مزید گستاخ بنا رہے ہیں-
ایرانی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی اور عالمی سطح پر صلاح و مشورے اور سفارتکاری کے ذریعے ماضی کی طرح مظلوم فلسطینی عوام کے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کی حمایت میں اپنی کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا-
بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کو صیہونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام جیسا واقعہ ان تمام لوگوں کے لئے ایک بڑی آزمائش ہے، جو اسلامی ملکوں کے حکومتی عہدیدار بنے ہوئے ہیں-
صیہونی فوج نے پیر کو امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی اور یوم نکبہ کے موقع پر فلسطینیوں کی احتجاجی ریلی پر وحشیانہ فائرنگ کر کے ساٹھ فلسطینیوں کو شہید اور دو ہزار سے زائد کو زخمی کر دیا- شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں بچوں کی بھی خاصی تعداد ہے-
پیغام کا اختتام/