مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نائب کمانڈر بریگیڈیر جنرل حسین سلامی نے کل شام تہران میں امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے ایران کے میزائلی پروگرام کو بند کرنے کی درخواست کو شرمناک اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے میزائلی پروگرام پر مذاکرات کی گنجایش نہیں اور ہم میزائلی پروگرام کو جاری رکھیں گے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نائب کمانڈر کا کہنا تھا کہ آج ایران کی طاقت میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ نےاپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے میزائلی پروگرام کو بند کرے کہ جس کا یہ مطلب ہے کہ امریکہ ہمارے سامنے بے بس ہے اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہوگیا کہ ہم نہیں بلکہ ایران خود ایران اپنے میزائلی پروگرام کو بند کرے۔
سنیئر ایرانی کمانڈر نے علاقائی ملکوں میں ایران کی مداخلت پر مبنی امریکی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی طاقت اور خطے میں اپنے اثر و رسوخ کو ختم نہیں کرے گا کیونکہ ہماری نظر میں یہ اثر و رسوخ فزیکل نہیں بلکہ اسلام کی سوچ اور عقیدہ ہے جو علاقائی ملکوں میں سرایت کر گیا ہے۔
جنرل حسین سلامی نے ایران کے خلاف امریکی حکام کی دھمکیوں اور جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے پر کہا کہ امریکہ کی دھمکیوں کی کوئی اہمیت نہیں اس لئے کہ امریکی اقدامات کا مقصد ایران پر دباو ڈالنا ہے لیکن اسلامی انقلاب کے 40 سالہ تجربے نے دکھا دیا کہ کہ ایرانی عوام اس قسم کی دھمکیوں سے مرعوب ہونے والی نہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے 8 مئی کوجوہری معاہدے سے نکلنے کے اعلان کے بعد گزشتہ پیر کوایران سے 12 مطالبات کئے جنہیں امریکی اور یورپی حکام اور سیاسی ماہرین نے نا معقول قرار دیا۔
پیغام کا اختتام/