مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے مجرمانہ اور بہیمانہ ہوائی حملوں کے جواب میں یمنی فورسز نے سعودی عرب کے فوجی ٹھکانے پر ایک اور بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں سعودی فوجی ہلاک ہوگئے۔ یہ حملہ مغربی ساحل کے محاذ پر کیا گیا۔
دریں اثنا یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے مغربی یمن کے سواحل پر امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے بحری بیڑوں اور بحری جنگی جہازوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ یمنی عوام، مغربی حمایت یافتہ جارح فوجیوں کے مقابلے میں استقامت و مزاحمت پر فخر کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے اب تک بحران یمن کے حل کے لئے کوئی موثر اقدام انجام نہیں دیا ہے اور اب تک ان کے تمام اقدامات یمن کے خلاف قائم سعودی اتحاد کی کارروائیوں کی پردہ پوشی کے مصداق بنے رہے ہیں۔
یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے بھی کہا ہے کہ یمن کی اصل جنگ امریکا اور صیہونی حکومت سے ہے جبکہ دیگر ممالک یمن پر جارحیت کرنے کے لئے ان حکومتوں کے آلہ کار ہیں۔
اسی اثنا میں سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد فوجیوں کو ہلاک کر دیا جن میں کئی سعودی فوجی شامل ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے علاقوں عسیر اور جیزان میں چھے سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
جنوبی یمن کے صوبے لحج میں بھی سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر کئے جانے والے حملوں میں متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یمن کے ایک فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے الحدیدہ میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کے مقابلے میں گھات لگا کر حملہ کر کے کئی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کر دیا۔ سعودی اتحاد کی بیس فوجی گاڑیوں کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے فوجی ہر طرح کی کوشش کرنے کے باوجود الحدیدہ کے ایرپورٹ پر قبضہ نہیں کرسکے ہیں۔
واضح رہے کہ الحدیدہ میں ایسی حالت میں شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے کہ اس علاقے میں ممکنہ انسانی المیے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی الحدیدہ بندرگاہ ہی ایک ایسا ذریعہ ہے جہاں سے اس ملک میں انسان دوستانہ امداد پہنچائے جانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔
پیغام کا اختتام/