مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے اپنے سفارتی اسناد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کیں جس کے بعد انہیں بطور پاکستانی سفیر منظوری دے دی گئی۔
خیال رہے کہ 30 مئی کو علی جہانگیر صدیقی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، علی جہانگیر صدیقی واشنگٹن میں قائم پاکستانی سفارت خانے کے عملے سے ملاقات کے بعد سے ہی کام کا آغاز کر چکے ہیں۔
یاد رہے 8 مارچ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکا کے سفیر اعزاز چوہدری کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد اپنے معاون خصوصی علی جہانگیر صدیقی کو واشنگٹن میں سفیر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
سفارتی حلقوں کی جانب سےعلی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کو میرٹ کے خلاف قرار دیا گیا تھا کیونکہ وہ مطلوبہ تعلیم اور سفارتی معاملات کو دیکھنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔
واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر 55 ارب روپے خورد برد کا الزام ہے، ذرائع کے مطابق ان کی کمپنیاں اسٹاک مارکیٹ میں کرپشن میں ملوث پائی گئی ہیں، اس کے علاوہ ان پر انسائڈر ٹریڈنگ کا بھی الزام ہے۔
خیال رہے کہ علی جہانگیر صدیقی ملک کے معروف کاروباری گروپ جے ایس گروپ کے مالک جہانگیر صدیقی کے صاحبزادے ہیں۔
پیغام کا اختتام/