اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

کیا تیونس کا حج بائیکاٹ آل سعود کو یمن پر مظالم سے روک سکتا ہے؟

تیونس کے آئمہ جماعت کی تنظیم نے مسلم ملکوں پر سعودی عرب کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حج کی آمدنی کو اسلامی ملکوں کے خلاف جارحیت پر صرف کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۱۶۵۸
تاریخ اشاعت: 19:39 - June 24, 2018

کیا تیونس کا حج بائیکاٹ آل سعود کو یمن پر مظالم سے روک سکتا ہے؟مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تیونس کے آئمہ جماعت کی تنظیم نے مسلم ملکوں پر سعودی عرب کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حج کی آمدنی کو اسلامی ملکوں کے خلاف جارحیت پر صرف کر رہا ہے۔

تیونس کے آئمہ جماعت کی تنظیم نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ سعودی عرب، مناسک حج سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اسلامی ملکوں کے خلاف جارحیت پر خرچ کرتا ہے، تیونس کے مفتی سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ملک کے مسلمانوں سے کہیں کہ اس سال حج پر نہ جائیں-

تیونس کے آئمہ جماعت کی تنظیم کے سربراہ فاضل عاشور نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب میں حج سے حاصل ہونے والی آمدنی شام اور یمن جیسے ملکوں پر جارحیت میں خرچ کی جاتی ہے اس لئے بہتر ہے کہ تیونس کے شہری اس سال حج کا بائیکاٹ کریں-

انھوں نے کہا کہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب اس آمدنی سے اسلامی ملکوں کو ویران کرنے کے لئے سامراجی طاقتوں سے ہتھیار خریدتا ہے جو اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے-

واضح رہے کہ سعودی عرب نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن جیسے غریب اسلامی اور عرب ملک پر اپنی جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اس ملک کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو گئی ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو گئے ہیں۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں