مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی افریقہ اور مشرق وسطی میں امن سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس پیر کی رات منعقد ہوا۔اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے سلامتی کونسل کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کی سیکورٹی سے متعلق اجلاس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ شمالی افریقہ اور مشرق وسطی میں بحرانوں کی اصل وجہ غاصبانہ قبضہ اور بیرونی مداخلت ہے۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ فلسطین پر صہیونیوں کا ناجائز قبضہ اور مقبوضہ علاقوں میں ناجائز صہیونی ریاست کی بربریت خطے کے بحرانوں کی اصلی جڑ ہےغلام علی خوشرو نے کہا کہ اسرائیل لبنان و شام پر سو سے زائد بار حملے کر چکا ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام میں جولان کی پہاڑیوں اور فلسطینی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کا قبضہ بدستور جاری ہے۔
انھوں نے سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر وحشیانہ جارحیت اور اس ملک کے شدید محاصرے کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے جارحانہ اور وحشیانہ اقدامات نے امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کر دیا ہےانہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ یمن میں وحشیانہ جارحیت کے ارتکاب پر سعودی عرب کے خلاف کارروائی کرے اور اس ملک کا مواخذہ کرے اور بحران ختم کرانے کے لئے موثر اقدامات عمل میں لائے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے بحران شام اور داعش دہشت گرد گروہ سمیت مختلف دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں ایران اور روس کے اقدامات کی طرف بھی اشارہ کیا۔انھوں نے کہا کہ شام کے بحران کو سیاسی طریقے سے ختم کئے جانے کی ضروررت ہے اور شامی عوام ہی اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔