مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق،آسٹرین حکومت کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آرہا ہے جب صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی' اس وقت سوئٹزر لینڈ کے ایک روزہ دورے پر پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ آسٹریا بھی جائیں گے.
آسٹرین چانسلر کے دفتر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آسٹریا، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے.
بیان کے مطابق، آسٹرین حکومت ایران جوہری معاہدے کے خلاف امریکی پالیسی اور پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے.
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آسٹریا کے سرکاری دورے کے موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی آسٹرین چانسلر 'سباستیان کُرس' کے ہمراہ جوہری معاہدے کی اہمیت اور کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے.
آسٹرین قیادت کی نظر میں ایران جوہری معاہدہ ایک مثبت اور مفید سمجھوتہ ہے لہذا جب تک ایران اپنے وعدوں پر قائم رہے گا یورپی ممالک بھی ایران کے لئے عالمی تجارتی تعاون کے لئے راہ ہموار کرنے پر مدد کرتے رہیں گے.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد صد روحانی کا یہ یورپ کا پہلا دورہ ہوگا.
ڈاکٹر روحانی کے سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا کا دورہ دو روزہ ہوگا.
پیغام کا اختتام/