مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے صوبہ درعا کے صدر مقام درعا سٹی میں شامی فوج کی گاڑیوں کے داخل ہوتے ہی یہ شہر دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیا درعا شہر پچھلے کئی برسوں سے دہشت گردوں کے قبضے میں تھا -
شامی فوج نے شہر کے مرکزی محلے درعا البلدہ میں معروف مسجد کی چھت پر شام کا قومی پرچم لہرادیا - واضح رہے کہ مارچ دوہزار گیارہ میں شام میں حکومت کے مخالفین کے احتجاجی مظاہرے اسی شہر سے شروع ہوئے تھے-
اس درمیان اطلاعات ہیں کہ درعا کے محلوں البلد ، طریق السد ، المخیم ، سجنہ ، المنشیہ اورالصوامع میں بھی موجودہ دہشت گردوں نے شامی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دئے ہیں - شام کے جنوبی علاقوں میں فوج کا آپریشن جون کے آخری ایام میں تین جانب سے شروع ہوئے تھےاس عرصے میں دہشت گردوں اور مسلح گروہوں کے قبضے سے دسیوں چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں کو آزاد کرالیا گیا ہے-
شام سے ہی یہ بھی خبر ہے کہ صوبہ درعا کے کے شہر داعل میں روسی مرکز نے کہا ہے کہ اس شہر میں دس ٹن سے زائد انسان دوستانہ امدادی اشیا ارسال کی گئی ہیں -
روسی مرکز نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اس شہر کے بیس ہزار باشندے اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے ہیں جس سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں - روس کے فوجی ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ مخالفین کے زیرکنٹرول علاقوں کو شامی حکومت کے حوالے کئےجانے کے بارے میں مخالفین سے مذاکرات کے لئے روسی فوج کا ایک وفد درعا شہر میں داخل ہوگیا ہے -
دریں اثنا شام کے شمالی صوبے ادلب کے بعض سرکردہ مخالفین نے بھی کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ اختلافات کو حل کرنے کے لئے اپنے زیرکنٹرول علاقے حکومت کے حوالے کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس سلسلے میں وہ دمشق حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں - شام کا صوبہ ادلب ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے اور اس پر جبہت النصرہ یا تحریرالشام کا قبضہ ہے -
دوسری جانب عراق کی سرحد کے قریب واقع شامی صوبے دیرالزور کے سرحدی شہر البوکمال پر امریکی اتحاد کے ہوائی حملے میں کم سے کم تیس عام شہری مارے گئے ہیں جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں - اس حملے میں دسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں -
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے مقامی ذرائع کے حوالے سے خبردی ہے کہ امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جمعے کی صبح البوکمال کےرہائشی علاقوں الباغوز فوقانی اور السوسہ پر بمباری کی - اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے - امریکا اور اس کے اتحادی ممالک ماضی میں بھی البوکمال میں داعش کی حمایت میں اس شہر پر بمباری کرچکے ہیں -
پیغام کا اختتام/