مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، بریسلز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فیدریکا موگرینی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور ایران ایسے سسٹم پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت ایران میں کام کرنے والی یورپی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔
یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکہ کے خودسرانہ فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے قانون پر عملدرآمد بھی شروع کردیا ہے۔
فیدریکا موگرینی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اس بات کی پوری کوشش کر رہی ہے کہ ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کو تمام تر اقتصادی مفادات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے اور اسے پابندیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ادھر یورپی کونسل نے بھی پیر کے روز ایران کے خلاف امریکہ پابندیوں کا مقابلے کرنے کے قانون کو وقت کے تقاضوں کے ساتھ ہماہنگ کرنے کے بل کی بھی منظوری دے دی ہے۔