مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عرب ذرائع سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح افراد نے منگل کو سعودی عرب کے حمایت یافتہ منصور ہادی کے مسلح افراد سے شدید لڑائی کے بعد عدن پر قبضہ کر لیا۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ فوجیوں نے یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کی کابینہ کے اراکین کو شمالی عدن میں واقع صدارتی محل میں محصور کر دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ جس وقت متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح افراد نے صدارتی محل کا محاصرہ کیا اس وقت اس محل کے اندر، مستعفی صدر منصور ہادی کے وزیر اعظم احمد بن دغر اور مستعفی کابینہ کے چند اراکین موجود تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی، حمایت یافتہ جنوبی یمن کی عبوری کونسل سے وابستہ مسلح افراد نے اسی طرح عدن کے شمال میں واقع مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ مسلح افراد کے بکتر بند فوجی ڈویژن کے مرکز پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ عدن میں متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل سے وابستہ مسلح افراد اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ منصور ہادی کے مسلح افراد کے درمیان اتوار سے لڑائی شروع ہوئی ہے۔
اس لڑائی میں منگل تک دو سو بیس سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے تھے۔ جنوبی یمن کے حالات بتا رہے ہیں کہ یمن پر اپنا تسلط جمانے کے لئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اب کھل کے ایک دوسرے کے مقابلے پر آگئے ہیں۔