اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

چالیس لاکھ بنگالی بولنے والوں کی شہریت خطرے میں

ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست آسام میں چالیس لاکھ سے زائد باشندوں کو قومی شہریت کی فہرست میں جگہ نہیں مل سکی ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۰۴۲
تاریخ اشاعت: 17:46 - July 30, 2018

چالیس لاکھ بنگالی بولنے والوں کی شہریت خطرے میںمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ریاست آسام میں رجسٹر آف سیٹیزن این آر سی کا دوسرا اور آخری ڈرافٹ پیش کردیا گیا ہے جس کے تحت دو کروڑ نواسی لاکھ افراد کو قانونی طور پر ملک کا شہری مان لیا گیا ہے جبکہ چالیس لاکھ سے زائد لوگوں کی شہریت کی رہائش اور شہریت کو غیر قانونی قراردیا گیا ہے۔

جن چالیس لاکھ افراد کی رہائش کواین آر سی غیر قانونی قراردیا گیاہے ان میں بیشتر مسلمان ہیں۔ اس درمیان ریاست آسام میں قومی شہریت رجسٹر این آر سی کے آخری مسودے میں چالیس لاکھ لوگوں کے نام نہ ہونے کے معاملے پر ہندوستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زبردست ہنگامہ ہوا۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران ملتوی کارروائی ابھی شروع ہوئی ہی تھی کہ چیئرمین نے کارروائی دوبارہ ملتوی کردی۔

قبل ازیں پیرکی صبح کارروائی شرو ع ہوتے ہی ترنمول کانگریس نے اس مسئلے پر ہنگامہ کیا اور این آر سی کے متن پر شدید احتجاج کیا۔ ایوان زیریں لوک سبھا میں بھی این آرسی کی دوسری فہرست میں چالیس لاکھ لوگوں کے نام شامل نہ کئے جانے کامسئلہ اٹھا جس پر وزیرداخلہ نے کہا کہ اس مسئلے پر سیاست نہ کی جائے۔اس کے بعد غیر مطمئن اپوزیشن ارکان واک آوٹ کرگئے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ جن لوگوں کے نام رہ گئے ہیں انہیں دو سے تین مہینے کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ اپنی شہریت ثابت کرنے کے لئے دستاویزات پیش کریں۔وزیرداخلہ کے اس بیان کے بعد بھی اپوزیشن کی مختلف جماعتوں کے ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں