مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کے روز تہران میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایران امریکہ مذاکرات سے متعلق خبروں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے دعوں کو سختی کے ساتھ مستر کرتا ہے کیونکہ حکومت امریکہ قابل اعتماد نہیں ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی علیحدگی، ایرانی عوام کے خلاف مخاصمانہ اقدامات، اقتصادی دباؤ اور اضافے اور نئی پابندیوں کے اعلان کےتناظر میں، مذاکرات کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے امریکہ کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں ایران کی جانب سے دائر کردہ کیس کے بارے میں کہا کہ ایران اپنے حقوق کی بالادستی کے تمام قانونی راستے استعمال کرے گا۔
ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کو جاری رکھنے کے لیے یورپ کو اپنی تجاویز پیشن کرنے کے لیے دی جانے والی مہلت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ تہران یورپی ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس حوالے سے یورپ کی طرف سے مجموعی طور پر مثبت اشارے ملے جو کافی حوصلہ افزا ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے امریکی صدر کی جانب سے پیش کی جانے والی عرب نیٹو کی تجویز کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اور ماضی میں مختلف اداروں اور تھنک ٹینکوں کی جانب سے یہ تجویز سامنے آچکی ہے لیکن ان دنوں اسے بڑے زور و شور کے ساتھ بیان کیا جارہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ نیٹو وقت اور زمانے کے تقاضوں اور لازمی وسائل کی موجودگی کے نتیجے میں قائم ہوا تھا لیکن عرب دنیا کی صورتحال کے تناظر میں ایسی کسی اصطلاح کا استعمال ایک غلطی ہوگی، لہذا معاہدہ شمالی اقیانوس نیٹو اور عرب دنیا کے حقائق کے درمیان کوئی مماثلت نہیں پائی جاتی۔