مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ہونے والی ملاقات کے موقع پر سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان سے انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے جدوجہد کو اولین ترجیحات میں شامل کرنا ہوگا، معاشرے کو کرپشن کے ناسور سے پاک کرنے کے لئے بلاتفریق احتساب کے عمل کو یقینی بنانا ہوگا، میرٹ اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانا ملکی ترقی اور امن کے لئے ناگزیر ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی بنائے گی، پاکستان ایشیاء کا دل اور بیس کروڑ عوام کا ایٹمی ملک ہے، ہمیں دنیا میں پاکستان کی باوقار حیثیت کو واپس دلانا ہو گی۔
اس موقع پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن میں پی ٹی آئی کی حمایت اور کامیابی میں بھرپور کردار ادا کرنے پرعلامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ یہ سیاسی اتحاد آئندہ بھی جاری رہے گا، ہماری جدوجہد پرامن، مستحکم اور شدت پسندی سے پاک قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنانے کے لئے جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیو ایم نے انتخابات 2018ء میں پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسمنٹ کی تھی۔
اس سے قبل مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سابق وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماوں نے دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی بھی شدید مذمت کی ۔
پیغام کا اختتام/