مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے ایک بیان میں افغان صوبے پکتیا کے دارالحکومت گردیز میں واقع مسجدامام زمان (عج ) پر گزشتہ روز کے خودکش حملے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پر مسلط کی جانی والی دہشتگردی کا اصل مقصد افغان قوم کے درمیان تفرقہ ڈالنا اور ملک کو طویل بدامنی کا شکار رکھنا ہے- ترجمان وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا کہ افغان عوام کے اتحاد اور ہوشیاری سے ہی ان کے خلاف دہشتگردوں کی سازشیں ناکام ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے خباثت آمیز اقدامات کے ذمہ داروں کو اپنے گھناؤنے جرم کا جواب دینا ہوگا-
جمعے کو افغانستان کے شہر گردیز کی مسجد امام زمانہ میں دو خودکش دہشت گردوں نے نمازیوں پر فائرنگ اور ان کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا کر کم سے کم اکتیس نمازیوں کو شہید اور اسّی سے زائد کو زخمی کردیا تھا - اس حملے کے کچھ گھنٹے کے بعد طالبان گروہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کارروائی میں اس کا ہاتھ نہیں ہے-
یاد رہے کہ افغانستان کے امور میں روسی صدر کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف نے ابھی حال ہی میں کہا تھا کہ ایسے شواہد موجود ہیں کہ جن سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکا اور نیٹو داعش کے عناصر کو عراق اور شام سے افغانستان منتقل کررہے ہیں -
افغانستان کے عوام اور حکام نے بھی بارہا اعلان کیا ہے کہ امریکا داعش کی ہمہ جانبہ حمایت کرکے افغانستان میں اس دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں کا دائرہ پھیلانا چاہتا ہے -
ادھرپاکستان نے بھی پکتیا کے شہر گردیز کی مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیا ع پر افسوس کا اظہار کیا ہے - پاکستانی دفترخارجہ نے اپنے بیان میں اس دہشت گردانہ حملے میں درجنوں نمازیوں کے شہادت پر افغان عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے -
اس درمیان افغانستان کےڈپٹی چیف ایگزیکٹیو محمد محقق نے کہا ہے کہ جمعے کو افغان شہر گردیز کی مسجد امام زمانہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے - افغانستان کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ حملہ داعش گروہ کے لئے صیہونی حکومت کی حمایت سے انجام پایا ہے اور اس سے اسلام اور مسلمانوں کے سلسلے میں صیہونیوں اور ان کے حامیوں کی گہری عداوت و دشمنی کا پتہ چلتا ہے -
پیغام کا اختتام/