اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

تہران میں اسلامی انسانی حقوق ایوارڈ کی تقریب

تہران میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اسلامی انسانی حقوق ایوارڈ دنیا میں انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے تین افراد کو دیا گیا ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اور مغرب نے دنیا بھر میں جو رویّہ اپنا رکھا ہے وہ انسانی حقوق کے سراسر منافی ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۱۳۱
تاریخ اشاعت: 7:22 - August 07, 2018

تہران میں اسلامی انسانی حقوق ایوارڈ کی تقریبمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی انسانی حقوق ایوارڈ کی تقسیم کی تقریب تہران میں اسلامی انسانی حقوق اور احترام انسانیت کے دن کے موقع پر منعقد کی گئی جس میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تین سرکردہ شخصیات کو یہ ایوارڈ عطا کیا گیا۔

اسلامی انسانی حقوق کا ایک ایوارڈ  ناروے کی اسلامک فاونڈیشن اور اوسلو کی اسلامی انجمن کے سربراہ علی لنیستاد کو فلسطینیوں کی امداد کے حوالے سے ان کی انسان دوستانہ خدمات کی بنیاد پر دیا گیا۔اسلامی انسانی حقوق کا دوسرا ایوارڈ بیت المقدس کے اسلامی تشخص کے دفاع کرنے والے مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری کو جبکہ اسلامی انسانی حقوق کا تیسرا ایوارڈ بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کے بچوں کے لیے اسکولوں کے قیام میں ان کے حقوق کا دفاع کرنے والے رکن الزمان انصاری کو دیا گیا۔اس تقریب میں انجمن فلاح و بہبود روہنگیا مسلمان کے سربراہ محمد ایاز کی انسان دوستانہ خدمات کی قدر دانی بھی کی گئی۔ یوم اسلامی انسانی حقوق اور احترام انسانیت کے حوالے سے خصوصی تقریبات اتوار سے تہران میں منعقد ہوئی جس میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایرانی اداروں، عدلیہ کے حکام نیز دس ملکوں کے سفیروں نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے داعش کے قیام کو دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین مثال قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے بارہا داعش کے قیام میں اپنے ملک کے بنیادی کردار کا اعتراف کیا ہے۔ کیونکہ وہ اس گروہ کے ذریعے دنیا میں اسلام کا چہرہ مسخ کرنا چاہتے تھے-  آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے موجودہ امریکی حکومت کی جانب سے داعش کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق اور شام میں اپنے دوستوں کے تعاون سے داعش کے سرطانی پھوڑے کو ختم کردیا ہے۔ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے دنیا میں انسانی حقوق کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں سعودی جنگی جرائم، بے گناہ مریضوں، بچوں اور عورتوں کے قتل عام پر انسانی حقوق کے دعویداروں نے اپنے منہ بند کر رکھے ہیں لیکن جب ایران کی بات ہوتی ہے تو سڑکوں پر بلوے اور ہنگامے کرنے والے شرپسندوں کی حمایت میں راگ الاپنے لگتے ہیں۔

آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے عراق، افغانستان اور فلسطین میں امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تسلط پسند ممالک کی جانب سے حقوق انسانی کے جھوٹے دعوے در اصل انسانی حقوق کو کچلنے کا سیاسی حربہ بنے ہوئے ہیں۔

 
 
آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں