مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پانچ اگست قائد ملت جعفریہ پاکستان اور بانی انقلاب اسلامی امام خمینی کے نمائندے علامہ شہید عارف حسین الحسینی کی کی شہادت برسی کی مناسبت سے پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں مجالس اور تعزیتی جلسوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں مقررین اور ذاکرین ان کی علمی انقلابی اورمجاہدانہ زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈال رہے ہیں۔
پریڈگراؤنڈ اسلام آباد میں شہید قائد عارف حسینی کی برسی کی مناسبت سے حمایت مظلومین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پورے پاکستان سے بڑی تعداد میں شہید کے چاہنے والوں نے شرکت کی۔
مشہد مقدس میں شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی تیسویں برسی کی مناسبت سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید قائد ملت جعفر یہ پاکستان کو جذباتی انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس سیمینار میں شہید علامہ عارف حسینی کی مجاہدانہ زندگی پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ استقامتی محاذ کے دیگر شہید کمانڈروں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
ادھر مقدس شہر قم میں بھی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے مجالس ، تعزیتی جلسوں اور سیمیناروں کا الگ الگ اہتمام کیا گیا جن میں مقررین نے شہید کے عظیم کارناموں پر بھرپور روشنی ڈالی۔
اتوار کی شام قم کے مدرسہ حجتیہ میں بھی اسی مناسبت سے ایک عالیشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے شہید کی انقلابی حیات اور کارنامے پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی تعلیمات اور پیغامات کو عصری تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت زور دیا۔
پانچ اگست انیس سو اٹھاسی کی صبح عالمی سامراج اور صیہونیزم سے وابستہ آلہ کاروں نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ عارف حسین الحسینی کو پشاور میں گولی مار کرشہید کردیا تھا - ان کی شہادت پر امام خمینی نے فرمایا تھا کہ میں نے اپنا ایک عزیز فرزند کھودیا ہے۔