مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں اقتصادی رپورٹروں کے ساتھ اپنی پہلی باضابطہ ملاقات میں اسدعمر نے کہاکہ سرکاری اقتصادی اعداد وشمار کاجائزہ لینے کے بعد کسی امدادی پیکج کافیصلہ کیاجائے گا جس تک ابھی ان کی رسائی نہیں۔
انہوں نے کہاکہ معیشت کو درپیش حسابات جاریہ کے خسارے پر قابو پانے کیلئے حکومت کے سامنے کئی راستے ہیں جن میں تجارتی یامختلف ممالک سے دوطرفہ قرضے لینا یاعالمی مالیاتی فنڈ سے رجوع کرناشامل ہیں تاہم اس حوالے سے فیصلہ اعدادوشمار کے تجزیے کے بعد کیاجائے گا۔
اسدعمرنے کہاکہ حکومت تمام امکانات سامنے رکھ کر اور ان پرغور کرکے فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ ملک کو گزشتہ تین ماہ سے ماہانہ دو ارب ڈالر کے کرنٹ اکائونٹ خسارے کاسامنا ہے جو اس سے قبل پورے سال پرمحیط تھا۔
انہوں نے کہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے فرو غ سے معیشت مستحکم کی جاسکتی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہاکہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے خطرہ کم کرنے کیلئے سرمایہ کاری کے ذریعے بانڈ یا سکوک جاری کریگی۔
تحریک انصاف کی حکومت بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی پر انحصار کرے گی کیونکہ ان کااثرعام آدمی پرپڑتاہے اس کی بجائے وہ کاروباری اور زرعی شعبوں کوزیادہ مسابقت کاحامل بناکر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ نئی حکومت ٹیکس نظام اورانتظامی امور کو الگ الگ رکھ کر ایف بی آر میں اصلاحات کرے گی۔