مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، مال روڈ کے قریب سیکیورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی اس دوران موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم اچانک دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 2 ایف سی اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔
ادھر بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے باعث متعدد کان کن جاں بحق اور 13 کان کن پھنس گئے۔
کان میں پھنسے ہوئے کان کنوں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلہ کی کان میں کام کرنے والے کانکنوں کی حالت زار کی وجہ سے تقریباً روزانہ کی بنیاد ہر، ہرنائی، سورینج، دکی، مچ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں جانیں ضائع ہوتی ہیں تاہم ان میں سے زیادہ تر رپورٹ نہیں ہو پاتیں۔
کوئلے کی کان میں کام کرنا پتھر کی کانوں میں کام کرنے سے زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مطابق ہر سال تقریباً 100 سے 200 افراد کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے حادثات میں جاں بحق ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال 5 مئی کو کوئٹہ سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر پاکستان مینرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ملکیت سو رینج کوئلے کی کان مٹی کے تودے کی زد میں آگئی تھی۔
کان میں حادثے کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق ہوئے، تاہم ریسکیو کا عمل مکمل ہونے کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 23 تک پہنچ گئی تھی۔
پیغام کا اختتام/