مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجاج بیت اللہ الحرام کے نام اپنےسالانہ پیغام میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فریضہ حج کی انجام دہی کے لیے ایک دائمی مقام کے تعین کو مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اسلام کے نظریہ امت کی نشانی قرار دیا۔
آپ نے فرمایا کہ اس مخصوص مقام اور مخصوص وقت میں فریضہ حج شروع سے آج تک موثر زبان اور واضح منطق کے ساتھ مسلمانوں کو اتحاد کا پیغام دیتا آیا ہے اور یہ دشمن کی خواہشات کے بالکل برخلاف ہے جو ہر دور میں اور خاص طور سے موجودہ دور میں مسلمانوں کو ایک دوسرے کے مد مقابل صف آرائی پر اکسا رہے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جرائم پیشہ اور سامراجی ملک امریکہ کی پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں امریکا کی پالیسی، جنگ بھڑکانے، مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام، ظالموں کو مظلوموں پر مسلط کرنے، ظالم گروہوں کی حمایت کرنے، ان کے ہاتھوں بے رحمی کے ساتھ مظلوموں کی سرکوبی کرنے اور اس ہولناک فتنے کی آگ کو مسلسل ہوا دینے پر استوار ہے رہبر انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کو ہوشیار و بیدار رہنے اور اس شیطانی پالیسی کو ناکام بنانے پر زور دیا اور فرمایا کہ حج اس بیداری کا راستہ ہموار کرتا ہے اور حج کے موقع پر مشرکین اور مستکبرین سے اظہار برائت کا فلسفہ بھی یہی ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ محترم حاجیو! شام، عراق، فلسطین، افغانستان، یمن، بحرین، لیبیا، پاکستان، کشمیر، میانمار اور دیگر علاقوں میں امت اسلامیہ اور مظلوموں کے حق میں دعا کرنا نہ بھولیں، خدا وند تعالی سے امریکا، دیگر سامراجی طاقتوں اور ان کے ایجنٹوں سے چھٹکارا پانے کی دعا کریں