مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے فرانس کے صدر امانوئل میکرون سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے یکطرفہ طور پر نکل جانے کے پیش نظر اس معاہدے کے سبھی فریقوں کو چاہئے کہ وہ معاہدے کے تحفظ کے لئے مزید سرعت عمل اور شفافیت کا مظاہرہ کریں-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پیر کو فرانس کے صدر امانوئیل میکرون سے ٹیلی فونی گفتگو میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد معاہدے کے سبھی فریقوں پر اس کی حفاظت کی سنگین ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے حق میں ہے لیکن اگر مالی، بینکنگ اور تیل و بیمے نیز ٹرانسپورٹ کے بارے میں عملی ضمانت کے بارے میں یورپی اقدامات واضح نہیں ہوتے تو تہران دیگر اقدامات انجام دے گا-
فرانس کے صدر نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پیرس، تہران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم اور مضبوط بنانا چاہتا ہے، کہا کہ فرانس ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش بروئے کار لائے گا اور وہ اس معاہدے پر کاربند ہے اور اپنی ذمہ داریوں پرعمل کر رہا ہے-
میکرون نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے فرانس اور دیگر فریقوں کے اقدامات کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک نے اس معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے مسلسل کوششیں کی ہیں اور اس وقت وہ اس سلسلے میں مختلف تجارتی اور مالی میکانزم پر کام کر رہا ہے-
ایران اور فرانس کے صدور نے ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ تین یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کی آئندہ ملاقات، شام کے حالات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تعلق سے ایران روس اور ترکی کے صدور کی آئندہ ملاقات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا-
پیغام کا اختتام/