مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، پریس کانفرنس سے خطاب میں ہیئت آئمہ مساجد کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سابقہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کیجانب سے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی نہ لگانے سے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں یکسر خرابی رہی، جسکی واضح مثال ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کی آزادانہ سرگرمیاں اب تک جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی استعمار آزادی رائے کے نام پر گھناؤنے کھیل کے لئے میدان میں اتر کر مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی مذموم سازش تیار کر رہا ہے، گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا اقدام مسلمانوں کے ایمان پر حملہ اور بدترین دہشت گردی ہے، کوئی تہذیب ڈیڑھ ارب افراد کے دینی جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
کانفرنس سے خطاب میں علماء کا کہنا تھا کہ محرم الحرام سے قبل علماء و ذاکرین سمیت عزاداری پر لگائی جانے والی پابندیوں کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، محرم الحرام میں دنیا بھر کی طرح ملک خداداد میں عزاداری سیدالشہداء کے اجتماعات منعقد کئے جائیں گے، گذشتہ چند دھائیوں سے عزادادی کے خلاف ایک مخصوص تکفیری فکر رکھنے والے افراد سازشیں کر رہے ہیں، محرم الحرام میں عزاداری کی مجالس و جلوسوں کو فل پروف سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی نہ لگانے سے ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب رہی، جس کی واضح مثال ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کی آزادانہ سرگرمیاں اب تک جاری ہیں، ملک بھر میں دہشتگردوں کا منظم نیٹ ورک قائم ہے، آخر کیوں حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف بروقت آپریشن نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی حالات کے تناظر میں عراق، شام، بحرین، یمن اور سعودیہ میں دہشتگردی پھیلانے والے تکفیری دہشتگردوں کے تعلقات پاکستان میں موجود کالعدم جماعتوں سے ہیں اور داعش دہشتگردوں کو بھی سب سے پہلے انہی کالعدم جماعتوں نے ویلکم کیا۔
رہنماؤں نے موجودہ وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری ایکشن لے۔انہوں نے سندھ بھر میں موجود کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور تفرقہ انگیزی و دہشتگردی میں ملوث مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے، سندھ بھر بالخصوص کراچی میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے آزادانہ اجتماعات پر پابندی اور ان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
پیغام کا اختتام/