مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے داعش کو بنایا تھا تاکہ انہیں شام اور عراق میں استعمال کرے اور اب وہ انہیں افغانستان منتقل کر کے افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی جاری رکھنے کا بہانہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
برگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے خبر دار کیا کہ امریکہ نے اپنی مسلم دشمنی کو ثابت کر دیا ہے اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر کے اس نے مسلمانوں سے دشمنی اور نفاق کا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کہی کہ خطے کے ملکوں کے درمیان مثبت تعاون کے ذریعے افغانستان میں امن قائم ہو سکتا ہے لہذا دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں افغانستان میں قیام امن کے لیے خطے کے ملکوں کی مشترکہ گنجائشوں سے فائدہ اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔
افغانستان کے وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی نے اس موقع پر کہا کہ اس وقت افغانستان میں بیس دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں اور اگر انہیں چھوٹ دی گئی تو پورے خطے کا امن تباہ ہو کر رہ جائے گا۔
افغانستان کے وزیر دفاع نے افغانستان اور ایران کے دشمنوں کو انسانیت کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کابل اور تہران کو اپنے مشترکہ دشمن سے غافل نہیں رہنا چاہیے بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ متحدہ ہو کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
پیغام کا اختتام/