16 October 2024

ایران اور افغانستان کے وزرائے دفاع میں ٹیلی فونی رابطہ

ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اپنے افغان ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ داعش کو افغانستان منتقل کرنا چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۴۵
تاریخ اشاعت: 11:42 - February 05, 2018

ایران اور افغانستان کے وزرائے دفاع میں ٹیلی فونی رابطہمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے داعش کو بنایا تھا تاکہ انہیں شام اور عراق میں استعمال کرے اور اب وہ انہیں افغانستان منتقل کر کے افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی جاری رکھنے کا بہانہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

برگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے خبر دار کیا کہ امریکہ نے اپنی مسلم دشمنی کو ثابت کر دیا ہے اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر کے اس نے مسلمانوں سے دشمنی اور نفاق کا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

 انہوں نے یہ بات زور دے کہی کہ خطے کے ملکوں کے درمیان مثبت تعاون کے ذریعے افغانستان میں امن قائم ہو سکتا ہے لہذا دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں افغانستان میں قیام امن کے لیے خطے کے ملکوں کی مشترکہ گنجائشوں سے فائدہ اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔

افغانستان کے وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی نے اس موقع پر کہا کہ اس وقت افغانستان میں بیس دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں اور اگر انہیں چھوٹ دی گئی تو پورے خطے کا امن تباہ ہو کر رہ جائے گا۔
 افغانستان کے وزیر دفاع نے افغانستان اور ایران کے دشمنوں کو انسانیت کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کابل اور تہران کو اپنے مشترکہ دشمن سے غافل نہیں رہنا چاہیے بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ متحدہ ہو کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

پیغام کا اختتام/

 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں