مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منگل کی شام تہران میں ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ میدان کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے عظیم پیغام کو ہر دور کے مطابق اجاگر کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے کے ثقافتی تقاضوں کو پورا اور سختی کے مراحلوں کو کامیابی کے ساتھ عبور کیا جا سکے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے انیس سو ترسٹھ کے ماہ محرم کے موقع پر امام خمینی رہ کے جاری کردہ پیغام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پیغام نے علما اور ذاکرین کو جوش اور جذبہ عطا کیا جس کے نتیجے میں اسلامی انقلاب کی تحریک آخر کا انیس سو اٹھہتر میں کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
صدر ایران نے کہا کہ دنیا بھر کے حریت پسند انسان اور خاص طور سے مسلم امہ کربلا کے عظیم سانحے سے مکمل متاثر ہے اور پوری دنیا شہدائے کربلا کی عظمت کے ساتھ سرتسلیم خم کرنے پر مجبور ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سانحہ کربلا نے واضح کر دیا ہے کہ دینداری کا جوہر اور اس کی روح آزمائش کی سخت گھڑیوں میں دکھائی دیتی ہے۔
پیغام کا اختتام/