مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دمشق میں عسکری اور دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی فوج نے مشرقی حمص کے نواحی علاقے سخنہ کے شمال مغرب میں التنف کی جانب تقریبا تیس کلومیٹر پیشقدمی کی ہے۔ اس کارروائی کا مقصد صحرائے سویدا کی جانب بھاگنے والے دہشت گردوں کا تعاقب کرنا اور انہیں ہتھیار ڈالنے کی ترغیب دلانا ہے۔
اس سے پہلے سی این این نے خبر دی تھی کہ روس نے امریکہ کو اس بات سے آگاہ کر دیا ہے کہ شام میں روسی فوج اور شامی افواج اب ایک ایسے علاقے میں آپریشن کے لیے آمادہ ہیں کہ جہاں امریکی فوجی بھی موجود ہیں۔
امریکی فوج صوبہ حمص کی التنف چھاؤنی میں غیر قانونی طور پر مقیم اپنے اہلکاروں کی جان کے حوالے سے سخت تشویش میں مبتلا ہے۔
دوسری جانب شام کے قومی آشتی کے مرکز نے بالواسطہ طور سے امریکہ پر شام میں داعش کے ساتھ تعاون کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ التنف میں امریکی فوجی اڈے کے قیام کے بعد سے اس علاقے میں داعش کے ساتھ امریکی فوجیوں کی ایک بھی جھڑپ نہیں ہوئی ہے۔
امریکہ نے شام میں کئی فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں جہاں وہ دہشت گردوں کو ہر قسم کی تربیت اور ان کی ضرورت کا تمام سامان مہیا کر کے شامی حکومت کے خلاف جنگ کے لئے انھیں آمادہ کرتا چلا آرہا ہے۔
شام میں دہشت گرودوں کی حمایت اور تربیت کے لیے قائم امریکی فوجی اڈوں کی تعداد بائیس بتائی جاتی ہے۔
پیغام کا اختتام/