مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبے خوزستان کے گورنر غلام رضا شریعتی نے ہفتے کی صبح اہواز میں یوم دفاع مقدس کی فوجی پریڈ کے موقع پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح دہشت گردوں نے فوجی وردی میں آکر اسٹیج کے پیچھے سے وہاں موجود لوگوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں متعدد عورتیں اور بچے شہید و زخمی ہو گئے۔
انھوں نے کہا کہ صورت حال مکمل طور پر سیکورٹی فورس کے کنٹرول میں ہے۔
صوبے خوزستان کے گورنر غلام رضا شریعتی نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملہ چار افراد نے کیا جن میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ دو دیگر کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار کئے جانے والے دہشت گردوں میں سے ایک زخمی ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلام کے ترجمان برگیڈیر جنرل رمضان شریف نے کہا ہے کہ جن دہشت گردوں نے اہواز میں فوجی پریڈ کے موقع پر عوام اور مسلح افراد پر حملہ کیا ہے ان کا تعلق الاہوازیہ سے موسوم دہشت گرد گروہ سے ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلام کے ترجمان نے کہا کہ اس گروہ کو سعودی عرب کو مکمل حمایت حاصل ہے جبکہ فوجی پریڈ کے موقع پر عوام اور مسلح جوانوں پر کئے جانے والے اس دہشت گردانہ حملے کا مقصد مسلح افواج کی پریڈ کو متاثر کرنا تھا۔
الاہوازیہ دہشت گرد گروہ نے انٹرنیٹ پر اہواز میں اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
سپاہ حضرت ولیعصر(عج) کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل حسن شاہوار پور نے بھی کہا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے مین نو افراد شہید اور اکّیس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
پیغام کا اختتام/