مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ روز امریکی ٹی وی چینل این بی سی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ٹرمپ کے ساتھ دورہ نیویارک میں ملاقات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر امریکی صدر نے اس قسم کی ملاقات کے لئےشرائط فراہم نہیں کئے۔.
ایران کے صدر نے کہا کہ اگر ٹرمپ مذاکرات،گفتگو اور تعلقات کے فروغ میں دلچسپی رکھتے ہیں تو انھیں چاہئیے کہ دھونس و دھمکی اور پابندیوں سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک ملک دوسرے ملک کے خلاف ہر قسم کے اقدامات کرتا ہے تو اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ نے غیر قانونی طور پر جوہری معاہدے سے نکل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کی خلاف ورزی کی، انہوں نے کہا کہ جب تک 5 ممالک کی جانب سے جوہری معاہدے میں ایران کے مفادات کو تحفظ حاصل رہے گا اس وقت تک جوہری معاہدے سے نہیں نکلیں گے۔
ایران کے صدرنے اس سوال کے جواب میں کہ امریکی پابنیوں کا ایران کے اقتصاد پر کتنا اثر پڑا ہے کہا کہ پابندیاں ایرانی عوام پر دباؤ ڈالنے کیلئے تھا لیکن اس قسم کی پابندیاں ایران کی برآمدات کے مزید بہتر ہونے کا باعث بنا۔
صدر مملکت نے کہا کہ وہ ملک کیسے انسانی حقوق کی پاسداری کا دعوی کرتا ہے کہ جس کے ہتھیاروں کے ذریعے دہشتگرد یمن،عراق اور شام کے عوام کا قتل عام کر رہے ہیں۔
پیغام کا اختتام/